ڈاکٹر اکرام الحق
ہمارے محقق دوست محمد اسرار مدنی صاحب اپنی انٹرنیشل ریسرچ کونسل برائے مذہبی امور کے ذریعے مختلف موضوعات سے متعلق ادب اسلامی کے گراں قدر ذخیرے کی دور حاضر کے تقاضوں کے مطابق اطلاقیت کے لیے مسلسل مصروفِ كار رہتے ہیں۔ ان کی سرگرمیوں میں فکری نشستوں اور آگہی مہمات کے ساتھ ساتھ ان کا سالانہ مجلہ ”تحقیقات“ کمال کی اشاعتیں پیش کرتا رہتا ہے۔ ”مسلم دنیا اور مذہبی تعلیم“، ”مسلم دنیا اور مذہبی آزادی“ اور ”مسلم دنیا اور جمہوریت“ ان کے ادارے کی شاہکار اشاعتوں میں شامل ہیں۔ یہ سب مجلہ تحقیقات کی خصوصی اشاعتیں ہیں۔ اسرار مدنی صاحب سے تعارف گرامی قدر استاذ الاساتذہ پروفیسر ڈاکٹر قبلہ ایاز کے ذریعے ان کے دورِ چیئرمینی، اسلامی نظریاتی کونسل میں ہوا۔ ان کی کئی ورکشاپس اور آگہی کورسز میں گفتگو کرنے اور استفادہ کرنے کا موقع بھی ملا۔ تب سے اب تک مدنی صاحب کے ساتھ طالبعلمانہ فکریات کا تبادلہ ہوتا رہتا ہے۔ وہ اپنی اکثر تحقیقی اشاعتوں میں نہ صرف یاد فرماتے رہتے ہیں بلکہ پورے اہتمام کے ساتھ مجھ جیسے سست آدمی سے کچھ نہ کچھ نکلوا کر اشاعت میں شامل کرنے کا شرف بخشتے ہیں۔ ان کے ادارے کا تازہ شاہکار ان کے سالنامہ تحقیقات کی خصوصی اشاعت ”مسلم دنیا اور دستوری بحران“ ہے۔ اس کے لیے بھی اسرار صاحب کا قدیم نسخہ استعمال ہوا اور راقم نے اپنی زیرِ ترتیب کتاب از سلسلہ ’’مطالعہ دستوریات پاکستان‘‘ کی مدد سے ایک طویل مضمون بعنوان ”اسلامی دستور: ارتقائی مراحل اور فنی تشکیل“ ان کی خدمت میں پیش کردیا اور ان سے اپنی ٹیم کی مدد سے اس میں ضروری ایڈیٹنگ کی درخواست کی جسے انہوں نے بحسن وخوبی سرانجام دے کر اشاعت کا حصہ بنایا۔ رسالے کے سرپرست اعلیٰ ہمارے مخدوم ومحترم پروفیسر ڈاکٹر قبلہ ایاز ہیں۔ اس اشاعت کا پیش لفظ موجودہ چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل علامہ ڈاکٹر محمد راغب حسین نعیمی نے لکھا ہے اور مقدمہ مدنی صاحب کا اپنا ہے جس میں انہوں نے اشاعت کے عنوان میں پیش کیے گئے مسئلے کا ممکنہ حل پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ اشاعت پانچ بڑے عناوین پر مشتمل ہے اور ان کے تحت ذیلی عناوین کے ساتھ محققین کے مضامین شامل ہیں۔ پہلا عنوان”دستور: مفہوم، تاریخ اور تشکیل کے عناصر“، دوسرا عنوان ”مسلم دنیا میں دساتیر: تاریخی، ثقافتی اور قومیتی پہلو“، تیسرا عنوان ”مسلم ممالک میں دساتیر: مذہبی نقطہ نظر اور عملی کاوشیں“، چوتھا عنوان ”دستور سے متعلق مذہبی تحریکات کے نظریات“ اور پانچواں عنوان ”مسلم دنیا میں دساتیر: سیاسی وقانونی پہلو“ ہے۔ مقالہ نگاروں میں ملک کے قابل قدر اور نمایاں محققین اور ارباب فکر ودانش شامل ہیں۔ اسرار مدنی صاحب کی اپنی ٹیم کا بہت سا کام ہے مگر اس کا ”پیشکشی“ حسن وجمال یہ ہے کہ فہرست موضوعات میں مقالہ نگاروں کے نام ظاہر نہیں کیے گئے۔ اس کے پیچھے عربی فن بلاغت کا یہ بلیغ اصول نظر آتا ہے کہ بعض اوقات فعل کا صیغہ مجہول رکھا جاتا ہے اور فاعل ذکر نہیں کیا جاتا، تاکہ براہ راست توجہ فعل کی طرف جائے اور اسی پر مرکوز رہے۔ یہ اشاعت برقی شکل میں مدنی صاحب پہلے ہی ہمیں عنایت فرماچکے تھے۔ آج کتابی شکل میں موصول ہوئی۔ اس کا ظاہری حسن وجمال بھی اس کے معنوی وباطنی خوبیوں کا واقعی غماض نظر آتا ہے۔ اللہ كریم ان كی كاوشوں كو قبول فرمائے ۔
Previous Post