چین کے صوبہ سنکیانگ کے مسلمان ترقی کی دوڑ میں شامل

0

اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر محمد راغب حسین نعیمی کی سربراہی میں علماء کا 11 رکنی وفد چینی وزارت خارجہ کی دعوت پر چین کا 10 روزہ کامیاب دورہ کر کے واپس آ گیا۔ اس دورہ میں وفد کو بیجنگ، شیان، کاشغر اور ارمچی شہر لے جایا گیا۔

دورہ میں وزارت خارجہ کے نمائندوں، مختلف شہروں میں مساجد کی کمیٹیوں اور کمیونسٹ پارٹی کے رہنماؤں سے تبادلہ خیال ہوا۔ وفد کو شیان کی قدیمی مسجد، کاشغر کی عیدگاہ مسجد اور سنکیانگ مسلم انسٹیٹیوٹ کا دورہ بھی کروایا گیا۔ مسلم رہنماؤں شیخ عبدالرقیب، شیخ ابراہیم اور شیخ جمعہ سے ملاقات بھی ہوئی۔ دورہ پر تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر راغب نعیمی نے کہا کہ چین کے دارالحکومت سے مغرب میں واقع آخری مسلم صوبہ سنکیانگ کے مسلمان چینی حکومت کی مثبت پالیسیوں کی وجہ سے معاشی اور مذہبی آزادی کی دوڑ میں شامل ہوگئے ہیں۔

چینی حکومت مذہبی اقلیتوں کی عبادت گاہوں کی تعمیر نو اور رسوم و رواج کی ادائیگی کی طرف توجہ دے رہی ہے۔ اس ضمن میں اسلامک ایسوسی ایشن آف سنکیانگ کے زیرنگرانی مسلم انسٹی ٹیوٹ میں مساجد کے لیے ائمہ اور خطباء تیار کیے جا رہے ہیں اور قرآن کریم و دینی کتب کی اشاعت کی جا رہی ہے۔ ترقی کے لیے چینی حکومت کا اربوں یوان کے منصوبہ جات کی بدولت سنکیانگ خصوصاً کاشغر کے مسلمانوں کے معاشی حالات بدل رہے ہیں۔ کاشغر کا قدیمی شہر تزئین نو کے بعد سیاحوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ قدیمی شہر میں ایک لاکھ ستر ہزار کے قریب مسلمان آباد ہیں۔ سیاحتی مقام بننے کی وجہ سے معاشی حالات بہت بہتر ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے شدت پسندی میں خاطر خواہ کمی ہوئی ہے۔

2016ء کے بعد کیے جانے والے اقدامات کی وجہ سے دہشت گردی ختم ہوگئی ہے۔ دہشت گردی اور شدت پسندی کے معاملات میں دونوں ممالک کے حالات میں کافی مماثلت پائی جاتی ہے اور دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ وفد نے کاشغر میں صوفی بزرگ خواجہ آفاق نقشبندی کے مزار پر بھی حاضری دی۔ وفد میں بیرسٹر ظفر اللہ خان، مولانا حامد الحق حقانی، مولانا محمد ادریس، علامہ اللہ بخش کلیار، مولانا محمد طاہر، مولانا عبدالوحید اور دیگر شامل تھے۔ وفد کا دورہ پاک چین تعلقات اور خصوصاً مسلم کمیونٹی کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور اس سے پاک چین دوستی کو تقویت ملے گی۔ کامیاب دورہ پر چینی سفارت خانہ اور وزارت خارجہ کے مشکور ہیں۔